Saturday, December 7, 2019

Images for Urdu Poetry

Images for Urdu Poetry

Images for Urdu Poetry
Images for Urdu Poetry


چاند آسماں کا ہو یا زمانے کا

کون باز آتاہے انگلیاں اٹھانے میں

----=----=----=-----=-----

کسی کو چھوڑ کر پھر ہم کبھی سوچا نہیں کرتے،

کسی کو پیار میں لا کر اسے رسوا نہیں کرتے
کسی کو بھیڑ میں لا کر اسے تنہا نہیں کرتے

ارے صاحب زرا سوچو ہمارے پیار کی خاطر
کسی کو دل میں بٹھا کر اسے پھینکا نہیں کرتے

ہمارے عشق کے طوفاں تجھے ارنا رولائیں گے
کہ تو چیخیں محبت میں یوں رولایا نہیں کرتے

قدر آئے گی تم کو بھی ہمارے بعد اے جانا
کسی کو دور لے آکر یونہی چھوڑا نہیں کرتے

زرا ہی عور سے دیکھو مہک کی بے رخی کو اب
کسی کو چھوڑ کر پھر ہم کبھی سوچا نہیں کرتے



Images for Urdu Poetry

Images for Urdu Poetry


خواب آنکھوں سے گئے نیند راتوں سے گئی

تم گئے تو ایسا لگا ، زندگی ہاتھوں سے گئی

--==----==----==----==-----
اے کاش

ہر قدم پر با وفا پاتا
کبھی نہ ڈگمگاتے قدم میرے

اگرچہ زخم آتے اس قدر
جان لبوں پر میری آ جا تی

پھر بھی صدا اپنا طلبگار پاتا
اے کاش کبھی وہ آزماتا مجھے

ہر دم کِھلے رہتے ہونٹ میرے
چاہے دُکھ کُملا دیتے میری ساری خوشیوں کو

اُسے زندگی کی خوشیوں سے آشنا کرنے کے لیئے
اپنے لبوں کی مسکراہٹ اُس کے ہونٹوں پر سجاتا

اندھیرے میں رہ کر بھی اُسے نئی روشنی دیتا
اے کاش کبھی وہ آزماتا مجھے

دیتا اگر کچھ ساعتیں
پیار بھری ارمانوں کی بانہوں میں جھولتیں

پھر کیونکر
زندگی سے یُوں مایوس رہتا

شب بھر آنسو سجوتا
اے کاش کبھی وہ آزماتا مجھے


Images for Urdu Poetry
Images for Urdu Poetry


رسوائی کے ڈر سے رکھ نہ سکے محبت کا بھرم

یہ سچ ہے وہ چاہتا مجھے غضب کا تھا


---===----====----==-----

کون جانے ہے

میری پلکیں جُھکی ہیں کس لئیے کون جانے ہے
آنسووں سے تر ہیں کیوں کس لئیے کون جانے ہے

وہ سپنے ہی ٹوٹ گئیے جو میری زندگی تھے
سمٹ کر رہ گئے کس لئیے کون جانے ہے

کون کہتا ہے خفا ہوں میں بدلتے زمانے سے
دوش ہے ہی کیا بدلتے زمانے کا تُو ہی جو بے وفا نکلا

کئی برس ڈھونڈا تجھے ملے بھی تو کس حال میں
آنکھیں دکھا رہی ہیں اب جو منظر کون جانے ہے

محفل میں بیٹھ کر تنہائی سے میری وابستگی ہے
جیسا کبھی سوچا نہ تھا اب میرا وہ حال ہے

خطا اتنی سی تھی فقط تجھے چاہا میں نے
زخم پہلے بھی کم نہ تھے کیوں اور لگے کون جانے ہے

اب معلوم ہوا میری قسمت میں تُو ہے ہی نہیں
میری زندگی کا حاصل میری سوچوں کا محور تُو ہے ہی نہیں

پھر بھی تجھے پیار کروں اس بے بسی کا کیا میں کہوں
سمٹ رہی ہے کیوں میری زندگی میرے ارمان کون جانے ہے

No comments:

Post a Comment